#عید #عیدالاضحٰی #قربانی #یاددہانی
#عید #عیدالاضحٰی #قربانی
#یادیانی
شاید ہم عید الاضحیٰ کے معنی اور مفہوم سمجھنے سے بہت دور ہو چکے ہیں کہ اب صرف جانور کے گلے پہ چھری چلانے کا نام ہی قربانی رکھ دیا گیا ہے
ہر سال عید الاضحی آتی ہے اور چلی جاتی ہے
اور ہر سال لوگ قربانیاں کرتے ہیں
کچھ ایسے ہیں جو قربانی کے مقصد کو سرے سے سمجھتے ہی نہیں اور کچھ ایسے ہیں جو سمجھتے تو ہیں مگر جلد ہی بھول جاتے ہیں۔
لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ (الحج: ٣٧)
اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ ان کے خون بلکہ اسے تمہارے دل کی پرہیزگاری پہنچتی ہے۔
اللہ تعالی کو نہ گوشت کی ضرورت ہے نہ خون کی۔
اسے تو بندوں کی اطاعت پسند ہے۔
افسوس بعض لوگوں کے نزدیک قربانی محض ایک رسم بن کر رہ گئی ہے
قربانی کرنے والے ہر شخص کے اپنے مقاصد ہیں،،، کوئی اس لیے قربانی کرتا ہے کہ انہیں دوسروں کے گھروں سے گوشت کا انتظار نہ کرنا پڑے، اور بعض مخیر حضرات اس لیے قربانی کرتے ہیں کہ دوسرے انہیں طعنہ نہ دیں، اور بعض جھوٹی شہرت کی غرض سے مہنگا جانور قربانی کرتے ہیں، اور بعض بخیل ایسے ہوتے ہیں جو کمزور اور عیب دار جانور ہی قربان کر دیتے ہیں
اسی کے ساتھ کچھ ایسے ہیں جن کے نزدیک جانور کی خریداری تو ضروری ہوتی ہے بھلے ہی جانور کی خریداری مال حرام سے ہو مگر ہمیں یہ فریضہ انجام دینا ہے، بدقسمتی سے تقوی تو جیسے ختم ہو چلا ہے۔
ایسے سب لوگوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ صرف یہ دیکھتا ہے کہ آیا اس بندے نے جو قربانی کی ہے وہ اللہ کی احسان مندی اور شکر بجا لاتے ہوئے شوق و محبت سے کی ہے یا نہیں۔
اگر کسی کی نیت ہی لنگڑی لولی ہو تو اگر وہ کوئی موٹا تازہ جانور بھی قربان کرے گا تو اس کا اسے کتنا فائدہ پہنچ سکتا ہے؟
آپ ہی فیصلہ کیجئے!!!
اور ہاں، اپنے ارد گرد نظر دوڑائیے سروے کیجئے
ضرورت مند گھرانوں کی نشاندہی کریں
اور ارادہ کریں عید کے موقع پر ان تک گوشت خود سے پہنچائیں
بجائے ایسے لوگوں کے جن کا مقصد صرف اور صرف اپنے فریج بھرنا ہے جو بعد ازاں کہیں نہ کہیں فروخت ہو رہا ہوتا ہے۔
#اعوانیات
#MFA
#AwanTalks
Comments
Post a Comment