رشتے تو سبھی معتبر ہیں البتہ ان سے وابستہ انسان ہی کمینے ہو جاتے ہیں!


رشتے تو سبھی معتبر ہیں البتہ ان سے وابستہ انسان ہی کمینے ہو جاتے ہیں!
2018 میں جنوری میں عمرے سے واپسی ہوئی تو دوستوں نے پلان بنایا ملتے ہیں اور اتوار کا دن طے ہوا ملاقات کے لیے_____
اتوار کو دوست نے گھر سے پک کرنا تھا اور پھر کہیں گھومنے کے لیے جانا تھا، اسی اثنا میں اتوار کا دن بھی آ گیا کہ فجر کے بعد دوست کی کال آئی
یار ابو کا انتقال ہو گیا ہے
سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا
لگ رہا تھا جیسے مزاق کر رہا ہے
پک کرنے کا موڈ نہیں ہوگا اسی لیے بہانے بنا رہا ہے
پر کوئی اتنا گھٹیا بہانا بھی بناتا ہے کیا
خیر خبر ملی تو اس کے گھر پہنچا 
تو پتہ چلا خبر درست تھی
(وفات سے کچھ دن پہلے)
سبھی عزیز رشتہ دار جانتے تھے باپ بیمار ہے اور بیٹا اپنی عمر سے پہلے ہی گھر کی ذمہ داری نبھانے کی کوشش کر رہا تھا
اک دن اچانک طبیعت بگڑی تو خالہ کو کال کی کوئی شالیمار میں ریفرنس ہے آپ کا ایڈمٹ کروا دیں خالہ صاحبہ نے انکار کر دیا
پھر بھرم سے پھپھو کو کال کی اور یہی جواب وہاں سے بھی موصول ہوا
جیسے تیسے کر کے ایڈمٹ کر لیا اور وہیں فجر سے کچھ دیر پہلے انتقال ہو گیا
اب انتقال کے بعد جو رشتہ دار انتقال سے پہلے فون اٹھانا بھی گناہ سمجھتے تھے کہ کہیں مالی معاونت نہ کرنی پڑ جائے
کہیں گلے نہ پڑ جائے
نظر نہ لگ جائے
دکھ مصیبتوں اور پریشانیوں کے دورانیے بھلے کم ہو یا زیادہ پر جس پر گزرتی ہے اس کیفیت سے آگاہ صرف وہی ہوتا ہے
تو ہوا یہ انتقال کی خبر رشتے داروں میں پھیلی تو رشتہ دار گھروں سے نکلنا شروع ہوئے اور مرنے والے سے لے کر مرنے والے کی فیملی اور گرد کے ماحول پر باتیں کرنے لگیں
بھئی ظاہر ہے باپ یا شوہر تو اک گھرانے کا گیا ہے باقیوں کے لیے تو آپ قصہ ہے، کہانی ہیں، فسانا ہے
کسی نے کہا بیمار تھے تو اچھی جگہ علاج کرواتے شاید بچ جاتے
دوسرے نے کہا میرے تعلقات تھے لاہور بھر میں تم نے کبھی ذکر نہیں کیا
خالہ (جن سے ہاسپٹل کے لیے مدد مانگی) بولیں میرے داماد کا بھائی ڈاکٹر ہے تم نے کبھی بتایا نہیں 
پھپھو (جن سے ہاسپٹل کے لیے مدد مانگی) بولیں شوہر کے شالیمار میں کافی تعلقات ہیں
بہرحال رشتے دار ہوتے کس لیے ہیں 
صرف باتوں کے لیے
اب تمام رشتے دار اکھٹے ہوئے تو ان کے کھانے کا اہتمام بھی اس شخص پر ہے جو ہسپتال میں ہوئے اخراجات کی بدولت مقروض ہے مزید ادھار پکڑا کھانے کا ارینج کیا جس میں نمک مرچ چکن چاول کمی یا زیادتی کے ساتھ پیش کیے گئے اور کھانے والوں نے کھانے کے ساتھ وہی انصاف کیا جو وقت کا حاکم اور قانون غریب کے ساتھ کرتا ہے
غسل دیا کفن پہنایا جنازہ پڑھا تدفین کی اور سب اپنی اپنی راہیں چل دیے اور اپنے پیچھے افسوس ملامت اور کچھ سوال چھوڑ گئے
کیا مظلوم پر جبر اور قہر ڈھانے والا ہی ظالم ہے؟ 
وسائل ہونے کے باوجود کسی کے کام نہ آنا بھی تو ظلم ہے
طاقت ہونے کے باوجود بھی ظالم کو ظلم سے نہ روکنا بھی تو ظالم کی مدد کرنے کے مترادف ہے

#اعوانیات

Comments

Popular posts from this blog

#عید #عیدالاضحٰی #قربانی #یاددہانی

#رشتے #اعتراضات #ڈیمانڈ #جہیز قسط نمبر 2

"فیصلہ"