لہجے
لوگوں کو لگتا ہے وہ اپنے مخالف حریف کے منہ پر سچ کہنے کے عادی ہیں تو شاید ایسے ان کی شخصیت کا مثبت پہلو نمایاں ہوگا جبکہ سامنے والا شخص مروت میں خاموش ہو جائے۔
درحقیقت ایسا شخص محفل کے آداب سے بلکل ناواقف ہوتا ہے اور ایسی سچائی جو بطور تنقید یا کردار کشی کے زمرے میں آتی ہو، ناقابل قبول ہے۔
بدقسمتی سے معاشرہ میں اکثریت کا وطیرہ اسی قسم کی سچائی ہے
ہمیں یہ سمجھا چاہیے
لہجے یقینا تاثیر رکھتے ہیں اور بات کہنے والا شخص اگر لہجوں کی تاثیر سے بالکل نابلد ہو
تو اسے چاہیے بات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر لے
#اعوانیات
Comments
Post a Comment